Posts

Showing posts from April, 2017

المعلومات الإسلامية

السلام علیکم اللہ تعالیٰ کی جانب سے قرآنِ پاک میں انسانیت کو 100 براہِ راست ہدایات.  1. بدزبانی سے بچو (3:159)  2. غصے کو پی جاؤ (3:134)  3. دوسروں  کے ساتھ بھلائی کرو (4:36)  4.  تکبر سے بچو (7:13)  5. دوسروں کی غلطیاں معاف کرو (7:199)  6. لوگوں سے نرمی سے بات کرو (20:44)  7. اپنی آواز پست رکھو (31:19)  8. دوسروں کا مذاق نہ اڑاؤ (49:11)  9. والدین کا احترام اور ان کی فرمانبراداری  کرو (17:23)  10. والدین کی بے ادبی سے بچو اور اُن کے سامنے اُف تک نہ کہو (17:23)  11. اجازت کے بغیر کسی کی خلوت گاہ (پرائیویٹ کمرہ) میں داخل نہ ہو (24:58)  12. آپس میں قرض کے معاملات تحریر کر لیا کرو (2:282)  13. کسی کی اندھی تقلید مت کرو (2:170)  14. اگر کوئی تنگی میں ہے تو اسے قرضہ اتارنے میں مہلت دو (2:280)  15. سود مت کھاؤ (2:275)  16. رشوت مت اختیار  کرو (2:188)  17. وعدوں کو پورا کرو (2:177)  18. آپس میں اعتماد قائم رکھو (2:283)  19. سچ اور جھوٹ کو آپس میں خلط ملط نہ کرو (2:42)  20. لوگوں کے درمیان انصاف سے فیصلہ کرو (4:58)  21. عدل و انصاف پر مضبوطی سے جم جاؤ (4:135)  22. مر

Mo Muddassir Shaikh kotila.

Image

Madrasatul Islah building when making

Image
General knowledge web

كل نفس ذائقة الموت.

Image
آہ ماسٹر اقبال صاحب سنجری آسماں تیری لحد پہ شبنم افشانی کرے سبزہ نو رستہ اس گھر کی نگہبانی کرے صبح 9 بجے اس افسوس ناک خبر نے غم زدہ کر دیا کہ استاذ محترم جناب ماسٹر اقبال صاحب اب اس دنیا میں نہیں رہے. انا للہ و انا الیہ راجعون ماسٹر صاحب گرچہ کافی عمر دراز تھے مگر صحت قابل رشک تھی، دو سال پہلے ان سے سنجر پور چوراہے پر ملاقات ہوئی تو دیکھ کر بہت خوشی ہوئی کہ ماسٹر صاحب بہت چاق و چوبند اور ھشاش بشاش تھے. میں نے عمدہ صحت پر مبارکباد دی تو اپنے مخصوص لہجے میں گویا ہوے ہم لوگ تم لوگوں کی طرح زیستن براے خوردن کے فارمولے کے بجاے خوردن براے زیستن پر عمل پیرا ہیں اس لیے بہت سے عوارض سے محفوظ ہیں؛ ماسٹر صاحب واقعی قابل رشک صحت کے مالک تھے مگر موت اس کا تو وقت متعین ہے، یہ تو اپنی آمد کا  کوئی بہانہ ڈھونڈھ ہی لیتی ہے. ماسٹر صاحب سے مجھے زیادہ استفادے کا موقع نہیں مل سکا تھا، عربی دوم اور سوم میں چند ماہ انھوں نے ہم کو انگلش پڑھایی  مگر اسی دوران وہ شبلی نیشنل کالج میں لیکچرر ہو کر چلے گئے. ماسٹر صاحب کا جاہ و جلال اور رعب و دبدبہ قابل دید ہوتا تھا، آواز بھی بڑی تیز اور دم دار تھی،